وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر واضح کردیا ہے کہ دنیا ادھر سے اُدھر ہوجائے کسی کو این آراو نہیں دوں گا، ڈونلڈ ٹرمپ سےملاقات کیلئے جیب میں پرچیاں لیکرنہیں آیا۔ بڑی بڑی کمپنیاں پاکستان میں کرپشن کی وجہ سے نہیں آتیں. ایک دن باہر سے دنیا پاکستان میں نوکریاں ڈھونڈنے آئے گی.
تفصیلات کے مطابق واشنگٹن کے کیپٹل ون ارینا اسٹیڈیم میں پاکستانی کمیونٹی کے بڑے جلسے سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بادشاہت اور جمہوریت میں بنیادی فرق میرٹ کا ہے، شہباز شریف، نواز شریف کی وجہ سے وزیراعلیٰ پنجاب بنے رہے جبکہ بلاول بھٹو کو بھی چیئرمین پیپلز پارٹی خاندانی سیاست کی وجہ سے بنایا گیا۔
سابق وزیراعظم نوازشریف اور سابق صدرآصف زرداری کا بالواسطہ ذکرکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ان کے اوپر کیسز ہمارے دور میں نہیں بنائے گئے،ہم نے صرف اپنے دور میں اداروں کو آزاد کیا ہے،پی ٹی آئی کی حکومت میں نیب اور ایف آئی اے آزادانہ کام کررہے ہیں، ہم ہر صورت خاندانی سیاست اور جاگیردرانہ نظام کی حوصلہ شکنی کریں گے۔ پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جس کو دیکھو وہ کہہ رہا ہے کہ جو کچھ ہورہا ہے وہ عمران خان کروا رہا ہے،عدالت فیصلہ دیتی ہے تو کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا، وزیراعظم نے کہا کہ بدعنوان سیاستدان لوٹا ہوا پیسہ واپس کردیا جائے تو یہ جیل میں نہیں رہیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف جیل میں گھر سے کھانا منگواتے ہیں، آصف زرداری سارا وقت اسپتال میں گزارتے ہیں، جیل میں ان کو ٹی وی اور ایئرکنڈیشن کی سہولیات میسر ہیں، پاکستان واپس جاکر ان کی ایئرکنڈیشن اورٹی وی کی سہولیات ختم کروا دوں گا۔
ملک میں ٹیکس کے نظام سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم نےکہا کہ اگرٹیکس دینا شروع کردیاجائے تو ملک قرضوں کی دلدل سے نکل جائےگا،چاہے کوئی جتنے دھرنے یا احتجاج کرلے ٹیکس تو دینا پڑے گا۔ اس موقع پر عمران خان نے کرکٹ ٹیم کو بھی ٹھیک کرنے کا اعلان کر دیا، بولے ورلڈ کپ کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ کرکٹ ٹیم کو ٹھیک کروں گا، واشنگٹن کے کیپٹل ون ارینا میں خطاب کے دوران عمران خان کا کہنا تھا اس ورلڈ کپ میں مایوسی ہوئی اگلے ورلڈ کپ میں پروفیشنل ٹیم لے کر آئیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ریکوڈک کے سارے معاملے کے پیچھے کرپشن تھی، بڑی بڑی کمپنیاں پاکستان میں کرپشن کی وجہ سے نہیں آتیں، بڑی بڑی کمپنیوں نے بتایا کہ پاکستان میں کرپشن کی وجہ سے نہیں آتے، پاکستان میں سعودی عرب سے زیادہ بجلی کوئلے سے بناسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کرپشن ختم کرکے پاکستان کو اٹھاکر دکھائیں گے، ایک دن باہر سے دنیا پاکستان میں نوکریاں ڈھونڈنے آئے گی، مدینہ کی ریاست جدید اصولوں پر بنی تھی، رسول اللہ کی شریعت مدینہ کی ریاست تھی، مدینہ کی ریاست دنیا کی پہلی فلاحی ریاست تھی، جہاں عدل کانظام تھا۔
عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست میں کمزور کے لیے رحم تھا، یتیموں اور بیواؤں کیلئے وظیفے رکھے گئے، مدینہ کی ریاست میں پیسے والوں سے ٹیکس لیا گیا اور غریبوں پر خرچ ہوا، پیسے والوں سے ٹیکس لینا پہلی بار مدینہ کی ریاست میں ہوا، وہاں خواتین کو بھی حقوق حاصل تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج تک پاکستان میں خواتین کو جائیداد میں حصہ نہیں ملتا، ایسا قانون لارہے ہیں اب خواتین کو جائیداد میں حصہ دینا ہوگا، پاکستان کو ایک عظیم ملک بنائیں گے جہاں دنیا بھر سے لوگ نوکریاں ڈھونڈنے آئیں گے۔
اس سے قبل واشنگٹن کے کیپٹیل ون ارینا اسٹیڈیم میں پاکستانی کمینوٹی کی جانب سے وزیر اعظم کا فقید المثال استقبال کیا گیا، وزیراعظم عمران خان جب اسٹیج پر آئے تو ہال تالیوں سے گونجتا رہا۔
20 ہزار افراد کی گنجائش والا اسٹیڈیم پورا بھرارہا، جبکہ سینیٹر فیصل جاوید نے اسٹیج سیکریٹری کے فرائض انجام دیئے، اس موقع پر شرکا کی بڑی تعداد قومی پرچم اٹھائے ہوئے تھی، اور اسٹیڈیم پاکستانی ملی نغموں اور پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونجتا رہا۔