نصرت سحر عباسی نے کراچی کمیٹی کی مخالفت کرتے ہوئے کمیٹی کا حصہ بننے سے انکار کردیا۔
سندھ میں پی ٹی آئی کی اتحادی اور جی ڈی اے رہنماء نصرت سحر عباسی نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل ایک سو انچاس چار کے تحت وفاق صرف صوبوں کو ہدایت دے سکتا ہے۔ صوبوں کی مرضی ہے کہ وہ وفاق کی ہدایت لیں یا نہ لیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایسے حالات نہیں کہ آرٹیکل ایک سو انچاس چار لاگو کیا جائے۔ صرف کراچی کی بات کیوں کی جارہی ہے؟ کراچی سے کشمور تک پورا سندھ تباہ ہے۔ سندھ کا پورا ڈھانچہ تباہ ہوچکا ہے۔ سندھ کی بنیاد پر کمیٹی بنے گی تو اس کا حصہ بنوں گی۔
نصرت سحر عباسی نے کہا کہ کراچی کمیٹی بنا کر تعصب کا تاثر دیا گیا کہ کراچی کو سندھ سے الگ کیا جارہا ہے۔ کراچی کے مسائل پر پوائنٹ اسکورنگ کی جارہی ہے۔ کراچی کیلئے وفاق اپنا حصہ ڈالے اور اس کا حساب بھی اپنے ہاتھ میں رکھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کو سب نے لوٹا ہے، اور لوٹ کر کھا گئے ہیں۔ پیپلزپارٹی نچلی سطح تک اختیارات منتقل کرنے کیلئے تیار نہیں۔