پولیس نے بچوں سے زیادتی کی ویڈیو بنانے والے انٹرنیشنل ڈارک ویب کے سرغنہ کوگرفتارکرلیا ہے،ملزم بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنانے کے جرم میں برطانیہ کی جیل سے سزا کاٹ چکا ہے
سی پی او راولپنڈی سہیل رانا کے مطابق تھانہ روات کے علاقہ میں ملزم نے قہوہ بیچنے والے محنت کش کے بچے سے زیادتی کی اور ویڈیو بھی بنائی، ملزم بچوں سے زیادتی کی ویڈیو بنانے والے انٹرنیشنل ڈارک ویب کا سرغنہ ہے۔
سہیل ایاز عرف علی کو برطانوی حکومت نے اسی جرم میں ڈی پورٹ کر دیا تھا،ملزم اٹلی میں بھی بچوں کے ساتھ زیادتی کے مقدمات میں عدالتی ٹرائل بھگت چکا ہے اور اٹلی حکومت نے بھی اسے ڈی پورٹ کیا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم نے پاکستان میں تیس بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا ہے۔
ایس پی صدر رائے مظہر اقبال نے بتایا کہ ملزم سہیل ایاز چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہے جو انتہائی ذہین اور ڈارک ویب کو استعمال کرنے کا ماہر ہے، اس کا تعلق اسلام آباد کے علاقے نیلور سے ہے۔
اس کی بیوی 9 سال قبل اس کو چھوڑ کر چلی گئی تھی جبکہ اس کی ان حرکتوں کی وجہ سے اس کے والدین اور بہن بھائی بھی اس سے لاتعلق ہوگئے، تاہم انہوں نے پولیس کو اس قبیح فعل کی اطلاع دینا ضروری نہ سمجھا۔
پولیس کے مطابق سہیل ایاز خیبر پختون خوا کے سول سیکرٹریٹ محکمہ منصوبہ بندی کو کنسلٹینسی دے رہا تھا اور حکومت سے ماہانہ 3 لاکھ روپے تنخواہ لیتا ہے، وہ برطانیہ میں بین الاقوامی شہرت کے حامل فلاحی ادارے میں بھی ملازمت کرچکا ہے۔