حیات آباد فیز 7 میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کو 15 گھنٹے سے زائد گزر گئے ہیں تاہم اب تک مکان کو کلئیر نہیں کیا جاسکا۔
پشاور پولیس نے گزشتہ رات انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر حیات آباد میں واقع 3 منزلہ مکان میں دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی تھی، آپریشن کے دوران مکان میں موجود دہشتگردوں کی جانب سے شدید مزاحمت کی گئی۔ فائرنگ کے تبادلے میں اب تک ایک پولیس اہلکار شہید جب کہ 5 دہشت گرد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ اب بھی 2 سے 3 دہشت گرد مکان میں موجود ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف اس آپریشن میں پولیس کو سیکیورٹی فورسز کی مدد بھی حاصل ہے۔ عمارت کے نیچے کے دونوں حصے کلیئر کردیے گئے ہیں اور اوپر کے حصے میں دہشت گردوں کی مزاحمت جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گھر ایک ماہ قبل کرایہ پر لیا گیا تھا جس کا مالک مکان بیرون ملک ہے۔
کور کمانڈر پشاور لیفٹننٹ جنرل شاہین مظہر محمود نے بھی آپریشن کی جگہ کا دورہ کیا اور جوانوں کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔
کور کمانڈر پشاور نے افسران کو ہدایت کی کہ آپریشن کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر نہیں ہونا چاہیے، علاقہ مکینوں نے آپریشن کے لیے مکمل تعاون کیا ہے، مکینوں کی حفاظت کے لیے آپریشن میں مکمل احتیاط برتی جائے۔
شاہین مظہر محمود کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑنے پر اسپیشل سروسز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔
پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے جب کہ ایس ایس پی آپریشن اور سی سی پی او پشاور بھی آپریشن زون میں موجود ہیں۔
وزیر اطلاعات خیبر پختون خوا شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ حیات آباد فیز 7 میں ایک مکان میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملی، پولیس موقع پر پہنچی تو دہشت گردوں نے فائرنگ کردی، پولیس نے گھر کو گھیرے میں لے کر علاقے کا محاصرہ کرلیا، اطلاعات ہیں کہ 6 سے 7 دہشت گرد گھر میں موجود ہیں۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز کا آپریشن تاحال جاری ہے، پولیس کے اور فورسز کے مکان میں داخل ہونے پر دوبارہ فائرنگ کی گئی اور 3 راکٹ لانچر فائر کیے گئے جواب میں پولیس نے آر پی جی سیون راکٹ لانچر بھی فائر کیا ہے۔