نجم سیٹھی کی تنقید پر وقار یونس برہم ہوگئے، دوسروں پر نکتہ چینی کے بجائے ’’گندی سیاست‘‘ پر توجہ دینے کا مشورہ دے دیا۔
سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے چند روز قبل ایک انٹرویو میں محسن حسن خان کی زیرسربراہی قائم کرکٹ کمیٹی کو سفارشی ٹولہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ8 سال تک وسیم اکرم کو گالیاں دینے والے سابق ٹیسٹ کرکٹر کا ذہن چیئرمین پی سی بی احسان مانی سے ایک ملاقات میں ہی صاف ہو گیا۔
انھوں نے کہا کہ محسن خان نے چیف سلیکٹر یا کوچ بننے کیلیے رابطہ کیا تھا، میں نے اپنے ساتھیوں سے مشورہ کیا تو انھوں نے کہا کہ چلے ہوئے کارتوس ہیں نئے لوگ لائیں لیکن اب سفارشی ٹولہ کرکٹ کمیٹی میں آگیا ہے۔
نجم سیٹھی نے یہ بھی کہا کہ بورڈ میں آس پاس موجود لوگوں کی مخالفت کے باوجود میں نے وقاریونس کو قومی ٹیم کا کوچ بنایا، نام نہیں لوں گا کہ کس نے کہا تھا کہ ان کو نہ لائیں، ان کی کارکردگی معیار کے مطابق نہیں رہی، بعد میں لوگوں نے تنقید کی، سابق کپتان بھی میرے ناقدین میں شامل ہوگئے۔ میں تو خود ان کو لانے والا تھا چھوڑنے والے کوئی اور تھے۔
نجم سیٹھی نے یہ بھی کہا کہ ہم راشد لطیف کو چیف سلیکٹر بنانا چاہتے تھے لیکن ان کا اصرار تھا کہ اینٹی کرپشن شعبے کا سربراہ مقرر کیا جائے،وہ دانش کنیریا کیلیے نرم گوشہ رکھتے تھے، اب ثابت ہوگیا کہ لیگ اسپنر فکسنگ میں ملوث تھے۔
اس بیان کی ویڈیو ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے وقاریونس نے نجم سیٹھی کو آڑے ہاتھوں لیا، انھوں نے کہا کہ سفارشی ٹولے کی بات کر کون رہا ہے، کمال کرتے ہیں آپ سیٹھی صاحب، کچھ بھی بولتے رہتے ہیں،آپ کی کرکٹ کے دن گزر چکے، اپنی ’’گندی سیاست‘‘ پر توجہ دیں۔