وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا، جہاں وفاقی کابینہ چار نکاتی ایجنڈے پر غور کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ بجٹ حکمت عملی ،2019-20 دستاویزات پر بریفنگ دیں گے جبکہ بجٹ کے نمایاں خدو خال بارے بھی کابینہ کو آگاہ کیا جائےگا۔
اجلاس میں تمام وزارتیں اور ادارے اپنے اثاثوں بارے کابینہ کو معلومات فراہم کریں گے جبکہ کابینہ کے فیصلوں پر عمل درامد کا جائزہ لیا جائے گا ۔
ذرائع کے مطابق کچی کینال کی تعمیر میں کرپشن کے حوالے سے مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے پر غور ہوگا جبکہ کابینہ امن و امان اور معاشی صورتحال پر بھی غور کرےگی۔
ذرائع کا کہنا ہے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے قمری کیلنڈ ر وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کریں گے ، جو فیصلہ کرے گی کہ اسے اپنانا ہے یا پرانے نظام پر ہی چلنا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کیلئے شرح نمو کا ہدف 4 فیصد تجویز کیا گیا ہے جبکہ ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں کا ہدف 5 ہزار 5 سو ارب روپے مقرر کیا گیا ہے جوکہ رواں مالی سال کے مقابلے میں 1500 ارب روپے زائد ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو 750 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی یقین دہانی کروائی ہے،وفاقی کابینہ نئے ٹیکس لگانے اور ٹیکس مراعات ختم کرنے کی ایف بی آر کو اجازت دے گی۔