امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کیلئے ضابطہ اخلاق اور اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے،نومئی کے واقعہ میں جس جس نے منفی کردار ادا کیا، اسے سزا ملنی چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے منصورہ میں سیٹلائٹ اور ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ سوشل میڈیا کے نمائندے نئی نسل کو اخلاقی قدروں سے روشناس کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں، مالی فائدے کی خاطر شر پھیلانے اور غلط خبریں پھیلانے سے گریز کیا جائے، ، کسی کی رائے پر شب خون مارنا آئین، انسانیت، جمہوریت کی توہین ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نومئی کے واقعہ میں جس جس نے منفی کردار ادا کیا، اسے سزا ملنی چاہیے، اگر کوئی ادارہ ملوث ہو تو ان کا بھی احتساب کیا جائے، ہم جلاؤ گھیراؤ یا اس طرح کے کسی واقعہ کی حمایت نہیں کر سکتے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ گندم موجود تھی لیکن ایک ملین ڈالر کی گندم امپورٹ کر کے کسانوں کو نقصان پہنچایا گیا، اب یہ ایک دوسرے پر الزام لگا رہے ہیں، ذمہ داروں کو بے نقاب کرنا چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس 25 مئی کو ہے،مشاورت کے بعد قوم کے سامنے پرامن مزاحمت کا ماڈل رکھیں گے، موجودہ حکومتی سیٹ اپ جعلی اور فراڈ ہے اسے تسلیم نہیں کرسکتے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ چند پارٹیاں شاید اس لیے احتجاج کر رہی کہ انہیں الیکشن میں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی طرح حصہ نہیں ملا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر اور فلسطین پر ہمارا مؤقف واضع ہے کہ پوری دنیا میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں ۔