پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ خلائی مشن آئی کیوب چاند کے مدار میں کامیابی سے پہنچ گیا۔ چانگ ای 6 مشن 4 جون کو واپسی کا سفر شروع کرے گا ۔ اس سلسلے میں 6 جون کو چانگ ای 6 مشن ڈاکنگ کرے گا اور پروگرام کے مطابق 53 روزہ مشن مکمل کرنے کے بعد 25 جون کو زمین پر واپس لینڈ کرے گا۔
چانگ ای 6 مشن نے پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر کو کامیابی سے چاند کے مدار میں پہنچا دیا۔ آئی کیوب قمر کی ڈپلائمنٹ کے بعد ایس او پیز کے مطابق تمام ذیلی سسٹمز کا جائزہ لیا جائے گا۔
ماہرین کے مطابق سیٹلائٹ امیجنگ سسٹم کے آپریشنل ہونے سے پہلے تمام ذیلی نظاموں کی تصدیق میں تقریباً ایک ہفتہ لگ سکتا ہے، جس کے بعد آئی کیوب قمر سے چاند کی پہلی تصویر 15 یا 16 مئی تک موصول ہو نے کا امکان ہے۔
چانگ ای 6 مشن چاند کی کشش ثقل کے زیر اثر قمری مدار میں داخل ہو چکا ہے اور اگلے مرحلے میں چانگ ای 6 کے لینڈر اور اسینڈر کو چاند کے جنوبی قطب کی عقبی جانب لینڈ کروایا جائے گا۔ اس کے بعد مین لینڈر چانگ ای 6 مشن سے یکم جون کو علیحدہ ہو جائے گا، جس کے بعد 2 جون کو چانگ ای 6 مشن قمری سطح سے مٹی اور چٹانوں کے سیمپلز جمع کرے گا ۔
چانگ ای 6 مشن 4 جون کو واپسی کا سفر شروع کرے گا ۔ اس سلسلے میں 6 جون کو چانگ ای 6 مشن ڈاکنگ کرے گا اور پروگرام کے مطابق 53 روزہ مشن مکمل کرنے کے بعد 25 جون کو زمین پر واپس لینڈ کرے گا۔
مدار میں پہنچنے کے بعد سیٹلائٹ کی آربٹ ٹیسٹنگ کا عمل شروع ہوگا ۔ انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی سیٹلائٹ کو اگلے 5 سے 6 دن تک ٹیسٹنگ کرے گا۔
واضح رہے کہ پاکستانی خلائی سائنسدان ڈاکٹر خرم خورشید اور ڈاکٹر قمر الاسلام اس حوالے سے چین میں موجود ہیں۔ ڈاکٹر خرم خورشید کا کہنا ہے کہ آئی کیوب کی آربٹ ٹیسٹنگ میں بیٹری ٹیسٹنگ کی جائے گی۔ آئی ایس ٹی سیٹلائٹ کے آن بورڈ کمپیوٹر کو چیک کرے گا۔ اگلے 5 دن تک سیٹلائٹ کے کمیونیکیشن سسٹم کو بھی ٹیسٹ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئی کیوب قمر سیٹلائٹ سے تصاویر 15 یا 16 تاریخ تک حاصل کرسکیں گے۔
واضح رہے کہ آئی کیوب قمر پاکستان کا پہلا چاند پر بھیجا گیا سیٹلائٹ ہے، جو 3 مئی کو چین کے ہینان اسپیس لانچ سائٹ سے خلا میں بھیجا گیا تھا۔ آئی کیوب قمر پاکستان کا پہلا ڈیپ اسپیس مشن ہے۔