احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ن لیگی رہنما سلمان رفیق کا 26 جنوری تک جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔
خواجہ برادران کو جج سید نجم الحسن کی عدالت میں پیش کیا گیا اور نیب کی جانب سے مزید 15روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔
خواجہ برادران کے وکیل امجد پرویز نے اپنے دلائل میں مؤقف اپنایا کہ ایگزیکٹو بلڈرز سے جو پیسے آتے ہیں وہ سروسز کے آتے رہے ہیں، موجودہ حالات میں سعد رفیق اور سلمان کے جسمانی ریمانڈ کی کوئی ضرورت نہیں۔
وکیل امجد پرویز نے خواجہ برادران کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بجھوانے کی استدعا کی۔
نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے دلائل دیے۔ قومی احتساب بیورو کا مؤقف ہے کہ خواجہ سعد رفیق کے خلاف پیراگون، آشیانہ اقبال اور پاکستان ریلوے میں کرپشن سے متعلق انکوائریز زیر التوا ہیں جب کہ خواجہ سلمان کے خلاف پیراگون کی ایک انکوائری زیر التوا ہے۔