ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف بطور چئیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اپنا پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا اختیار استعمال نہیں کریں گے۔
ذرائع کا کہناہےکہ شہبازشریف براہِ راست ملزم ہونے کے سبب اپنے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کریں گے اور 31 جنوری کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کے لیے ان کے پروڈکشن آرڈر اسپیکر قومی اسمبلی ہی جاری کریں گے۔
ذرائع کے مطابق پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کےحوالے سے شہبازشریف اپنا اختیار اپنے لیے استعمال نہیں کریں گے جس کے بعد پی اے سی سیکریٹریٹ نے چیئرمین پی اے سی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست اسپیکر قومی اسمبلی کو بھجوادی ہے۔
پی اے سی سیکریٹریٹ کے ذرائع کا کہنا ہےکہ اسپیکر نے پروڈکشن آرڈر نہ بھی جاری کیے تب بھی اجلاس ہوگا، اس کے لیے کسی ایک رکن کو وقتی چئیرمین منتخب کرکے اجلاس کیاجا سکتا ہے۔
واضح رہےکہ فنانس بل پیش کیے جانے کے موقع پر شہبازشریف نے وزیراعظم پر تنقید کی تھی جس پر وزیراعظم کے مشیر نعیم الحق نے ٹوئٹر پر رد عمل میں شہبازشریف کے پروڈکشن آرڈر منسوخ کرنے کا عندیہ دیا تھا جس کے بعد مسلم لیگ (ن) نے جواب میں کہا تھا کہ اگر اپوزیشن لیڈر ایوان میں نہیں آئے گا تو قائد ایوان بھی نہیں آئے گا۔