کراچی بار ایسوسی ایشن کی ذیلی تنظیم ‘بزمِ شعرائے بار کراچی’ نے 31 جولائی 2024ء بروز بدھ ڈسٹرکٹ کورٹس کراچی کے جناح آڈیٹوریم میں دوسری سالانہ “محفلِ مُسالمہ” کا کامیابی سےانعقاد کیا۔
بزم شعرائے بار کراچی کے بانی اور چیئرمین جناب شوکت کمال چیمہ کی سربراہی میں منعقد ہونے والی یہ تقریب حضرت امام حسینؓ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے سلسلے کی ایک کڑی تھی۔ جس میں شعرائے کرام نے اپنی شاعری کے ذریعے امام حسین کی اسلام کے لیے قربانی کو خراج تحسین پیش کیا۔ تقریب کی نظامت بزمِ شعرائے بار کراچی کے جنرل سیکریٹری جناب یاسر چغتائی نے کی۔ معروف ادبی شخصیت، شاعر، ادیب اور محقق سید فراست رضوی نے پروگرام کی صدارت فرمائی۔ جبکہ معروف شعرائے کرام بشمول محترم رونق حیات، محترم فیاض علی فیاض، محترم خالد معین اور ڈاکٹر عنبرین حسیب عنبر نے مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے تقریب کو رونق بخشی۔
اپنے خطبہ استقبالیہ میں جناب شوکت کمال چیمہ نے صدرِ محفل، محترم فراست رضوی اور مہمانانِ خصوصی کا بزمِ شعرائے بار کراچی کی دعوت قبول کرتے ہوئے اس میں شرکت کرنے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے حاضرین محفل کو بزمِ شعرائے بار کراچی کے قیام کے اغراض و مقاصد اور قیامِ عمل میں آنے کے بعد سے تا حال اس کے زیرِ اہتمام منعقدہ تمام سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔ جناب شوکت کمال چیمہ نے حضرت امام حسین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے سلسلے میں محفلِ مسالمہ کے انعقاد کی اہمیت پر زور دیا اور بتایا کہ امامِ حسین نے جو قربانی دی اسی کی بدولت آج اسلام کا وجود قائم و دائم ہے۔
اس محفلِ مسالمہ میں صدرِ محفل اور مہمانانِ خصوصی کے علاؤہ کراچی کے جن نامور شعراء نے اپنا کلام بحضور امامِ حسین پیش کیا ان میں جناب سلیم فوز، جناب یاسر سعید صدیقی، جناب تنویر سخن، صاحبزادہ عتیق الرحمان، جناب ندیم نقوی جبکہ وکلاء برادری سے جن شعرائے کرام نے بارگاہِ حسینی میں اپنا سلامِ عقیدت پیش کیا ان میں ایڈوکیٹ شوکت کمال چیمہ، ایڈوکیٹ یاسر چغتائی، ایڈوکیٹ شجاع عباس رضوی، ایڈووکیٹ کامران ہاشمی، ایڈووکیٹ شہزاد نیاز، ایڈووکیٹ صدام حسین سومرو، ایڈووکیٹ شاکرہ طارق اور ایڈوکیٹ نواب محسن شامل تھے۔
صدرِ محفل محترم فراست رضوی نے اپنے صدارتی خطبہ میں جہاں امامِ عالی مقام کی اسلام کے لئے دی گئی قربانیوں کا ذکر کیا وہاں وکلاء برادری کو بھی قانون کی بالادستی، آئینِ پاکستان کے تحفظ کے لئے پیہم جدوجہد، معاشرے کے مظلوم طبقے کا دست و بازو بننے اور انہیں انصاف دلانے کے لئے کے پیش پیش رہنے پر خراجِ عقیدت پیش کیا۔ بعد ازاں انہوں نے اپنے پُر عقیدت کلام سے بھی حاضرینِ محفل کو محظوظ کیا۔
انہوں نے قیام پاکستان کے عمل میں قائدِاعظم محمد علی جناح کا کردار بطورِ وکیل اور قائد کی اس سلسلے میں انتھک جدوجہد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قائد کا برصغیر کے مظلوم اور پسے ہوئے مسلمانوں کے لئے علیحدہ وطن کی جستجو بھی طرزِ حسینی کی ایک مثال ہے۔ محترم فراست رضوی نے ایسی بامعنی تقریب کے انعقاد پر بزم شعرائے بار کراچی کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ محفلِ مسالمہ کا اختتام اسلام کے ادبی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ اور فروغ کے لیے ایک نئے عزم کے ساتھ ہوا، اور تقریب کو منظم، شاندار اہتمام اور اس کے کامیاب انعقاد پر بزم کے تمام اراکین، معاونین اورحاضرین محفل کے لئے کلماتِ توصیف و تشکر کے ساتھ ہوا۔