الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لئے وفاقی وزیرانسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کی زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس جاری ہے۔
اجلاس میں سندھ اور بلوچستان سے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے لئے نامزدگیوں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ 12 رکنی کمیٹی میں حکومتی و اپوزیشن اراکین کی تعداد مساوی ہے جن میں سے 8 قومی اسمبلی اراکین اور 4 سینیٹر ہیں۔
کمیٹی میں سینٹر اعظم سواتی، علی محمد خان، سید فخر امام، محمد میاں سومرو، سینیٹر نصیب اللہ بازئی، مسلم لیگ ن کے مرتضی جاوید عباسی، ڈاکٹر نثار چیمہ، سینیٹر مشاہد اللہ خان، پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف ، ڈاکٹر سکندر میندھرو اور جے یو آئی ف کی شاہدہ اختر شامل ہیں۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور وزیر اعظم عمران خان نے سندھ اور بلوچستان سے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے لیے 3،3 مجوزہ نام دیے ہیں۔
وزیراعظم نے سندھ کے لیے جسٹس ریٹائرڈ صادق بھٹی، جسٹس ریٹائرڈ نورالحق قریشی اور عبدالجبارقریشی جب کہ بلوچستان کے لیے ڈاکٹرفیض محمد کاکٹر، میرنوید جان بلوچ اور امان اللہ بلوچ کے نام تجویز کیے ہیں۔
شہباز شریف نے نئے چیف الیکشن کمشنر کے لیے ناصر محمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام تجویز کیے ہیں، جبکہ دو ارکان کی تقرری کے لیے بلوچستان سے شاہ محمود جتوئی ایڈووکیٹ، سابق ایڈووکیٹ جنرل محمد رؤف عطاءاور راحیلہ درانی جب کہ سندھ کے لئے نثار درانی، جسٹس(ر) عبدالرسول میمن اور اورنگزیب حق کے نام تجویز کئے ہیں۔