اسلام آباد : پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ میں ٹیٹرا پیک دودھ ، پیکٹ کا دہی، پیکڈ مکھن اور پنیر ، برانڈڈ کپڑے اور گاڑیاں مہنگی ہوجائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال 24-2023 کا 144 کھرب 60 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا۔
وفاقی بجٹ میں مختلف سیکٹرز میں ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا گیا، جس کے بعد کونسی اشیا مہنگی ہوئیں ، اس حوالے سے تفصیلات سامنے آگئیں۔
مختلف سیکٹرز پراٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس لگنےکے بعد ٹیٹرا پیک دودھ ، پیکٹ کا دہی، پیکڈ مکھن اور پنیر مہنگے ہوں گے جبکہ ڈبہ پیک مچھلی، پیکڈ مرغی کا گوشت، انڈوں کے پیکٹ کی قیمت میں بھی اضافہ ہوگا
برانڈڈ کپڑے بھی مزید مہنگے ہوجائیں گے کیونکہ برانڈڈ ٹیکسٹائل، لیدرمصنوعات کے ریٹیلرز کیلئے جی ایس ٹی کی شرح بارہ سے بڑھا کرپندرہ کرنے کی تجویز ہے۔
بجٹ میں تیرہ سوسی سی سے زائد گاڑیوں پر ٹیکس میں سات فیصد اضافہ جبکہ تیرہ سو سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر عائد ڈیوٹی اور ٹیکسزکی کیپنگ ختم کردیا گیا ، ج سے گاڑیاں مہنگی ہوں گی۔
یوٹیلٹی اسٹورزپرآٹا، گھی، چاول،چینی اوردالوں پراسپیشل سبسڈی دی جائے گی ، سولر پینل، بیٹریز دیگر خام مال پر بھی ڈیوٹی ختم ، سولر پینل سستے ہوں گے جبکہ ڈائپرز کی مینوفیکچرنگ کے خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی ختم ، ڈائپر بھی سستے ہوں گے۔
ہوٹلوں کے لیے بلک میں مصالحہ جات، گھی اورخورنی تیل خریدنے پر اٹھارہ فیصدسیلز ٹیکس لگا دیا جبکہ پرانی ٹیکنالوجی کےپنکھوں پر فی پنکھا دوہزار روپے فکس ٹیکس عائد کردیا۔