جرمنی نے معروف صحافی خاشقجی کے مشتبہ قاتلوں پر سفری پابندیاں عائد کردی ہیں۔ امریکی سینیٹرز رینڈپال اور لنزی گراہم نے کہاہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد کو جانا ہوگا۔ ریاض سے اسلحہ معاہدہ منسوخ کردیا جائے۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہتے ہیں کہ وہ ریاض کے ساتھ تعلقات خراب کرنا نہیں چاہتے۔
امریکی ٹی وی کے مطابق جرمن حکام نے برلن میں اعلان کیا کہ صحافی جمال خاشقجی کے مشتبہ قاتلوں پر سفری پابندیوں کے ساتھ ان سے لین دین کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔ خاشقجی کے قاتل تمام پورپی ملکوں کا سفر بھی نہیں کرسکیں گے۔ امریکی سینیٹر رینڈ پال نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا کہ خاشقجی کو قتل کرنے پر سعودی عرب کے ساتھ اسلحہ فروخت کا معاہدہ منسوخ کردیا جائے اور دیگر اقتصادی پابندیاں بھی لگائی جائیں۔ سینیٹر لنزی گراہ مطالبہ کرچکے ہیں کہ شہزادہ محمد بن سلمان کے باعث امریکا اور سعودی عرب کے تعقات خراب ہوئے،ولی عہد کو جانا ہوگا۔ سینیٹرز نے کہا وہ سعودی پر بابندیوں کی خلاف قرارداد جلد سینیٹ میں متعارف کرائیں گے۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہاکہ وہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات خراب کرنا نہیں چاہتے۔ سعودی عرب سے اربوں ڈالر کی تجارت ہوئی اور اس کے باعث امریکا میں ہزاروں لوگوں کو روزگار ملا ہے۔ ایک سوال پر ٹرمپ نے کہاکہ آج سی آئی اے سے خاشقجی کے قتل سے متعلق رپورٹ مل جائے گی۔