لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما عبدالعلیم خان کی ضمانت منظور کرلی۔
لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی درخواست ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی.
عدالت نے استفسار کیا کہ نیب نے اب تک تفتیش میں کیا تلاش کیا ہے، اس پر نیب نے عدالت کو بتایا کہ علیم خان نے بیرون ممالک میں غیر قانونی ٹرانزکشن کی ہیں جب کہ علیم خان کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ ان کے مؤکل نے جو اثاثے بنائے اور رقوم منتقل کیں وہ ڈکلیئر ہیں، ان پر کرپشن اور ناجائز اثاثوں کا کوئی ٹیکس نہیں۔
عدالت نے نیب سے استفسار کیا کہ علیم خان کے خلاف ریفرنس کب دائر کیا جائے گا اس پر نیب نے بتایا کہ ریفرنس کل دائر کردیا جائے گا۔
نیب کے جواب پر عدالت نے کہا کہ جب تفتیش مکمل ہوگئی ہے تو کسی شخص کو غیر معینہ مدت تک جیل میں نہیں رکھا جاسکتا، اس لیے علیم خان کی ضمانت منظور کی جاتی ہے۔
ہائی کورٹ نےعبدالعلیم خان کو ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہےکہ نیب نے علیم خان کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں رواں برس 6 فروری کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد علیم خان نے سینئر وزیر بلدیات پنجاب کی وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔