فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی پالیسی میں تبدیلی کی وجہ کراچی بندرگاہ پر پھنسی ہوئی ایک ہزار سے زائد گاڑیوں کی ایمنسٹی دینے کی سمری منظوری کیلیے بھجوا دی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی پالیسی میں تبدیلی کی وجہ کراچی بندرگاہ پر پھنسی ہوئی ایک ہزار سے زائد گاڑیوں کی کلیئرینس کیلیے ایمنسٹی دینے کی سمری منظوری کیلیے بھجوا دی ہے۔ جس میں سفارش کی گئی ہے کہ ایکس پیٹریاٹ پاکستانیوں کی جانب سے منگوائی جانے والی بندرگاہوں پر پھنسی 1035 سے زائد گاڑیوں کی کلیئرینس کیلیے ایک مرتبہ درآمد کنندگان کی اپنے بینک اکاونٹس کے ذریعے ڈیوٹی و ٹیکسوں کے واجبات ادا کرنے کی اجازت دی جائے جبکہ ایف بی آر کی مخالفت کے باوجود استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی پالیسی تبدیل کرنے پر ایف بی آر اور وزارت تجارت کے درمیان استعمال شدہ پرانی گاڑیوں کی درآمد کے حوالے سے تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے۔
ایف بی آر نے حکومت کو بھجوائی جانے والی سمری کی کاپی وفاقی سیکرٹری کامرس کو بھی ارسال کردی ہے اس ضمن میں دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے حکومت کو بھجوائی جانے والی سمری میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وزارت تجارت کی جانب سے ایکس پیٹریاٹ پاکستانیوں کیلیے ٹرانسفر آف ریذیڈنس، پرسنل پیگج اور گفٹ اسکیموں کے تحت استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی پالیسی تبدیل کرنے سے متعلق ایف بی آر کے تحفظات دور کیے بغیر یکم جنوری2019 کو جاری کردہ ایس آراو I 52)/2019) کے زریعے امپورٹ پالیسی آرڈر2016 میں ترامیم کردی گئیں ۔