متعلقہ حکام اور وزارت تجارت کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے کراچی سمیت بڑے شہروں میں پیاز کی قیمت 100روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔
بارشوں سے بلوچستان اور سندھ کی فصل کو نقصان پہنچنے کے باوجود پاکستان کی دیسی پیاز کی ایکسپورٹ جاری ہے اور پیاز کی مقامی طلب پوری کرنے کے لیے افغانستان اور ایران کی پیاز بازاروں میں فروخت ہورہی ہے۔
پیاز کے تاجروں کا کہنا ہے کہ ایک جانب پاکستان کی پیاز کی دھڑلے سے ایکسپورٹ جاری ہے دوسری جانب قرنطینہ ڈپارٹمنٹ نے ایران اور افغانستان سے پیاز کی امپورٹ کے اجازت ناموں کا اجرا بند کردیا ہے جس کی وجہ سے پیاز کی قیمت میں مزید 20روپے کلو تک کا اضافہ ہوگیا ہے اور فی کلو پیاز 90سے 100روپے کلو میں فروخت کی جارہی ہے۔
قرنطینہ حکام اور وزارت تجارت کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے ملک بھر میں پیاز کی قیمتوں کا بحران پیدا ہوگیا ہے اور پیاز من مانی قیمت پر فروخت ہورہی ہے۔