وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے کارکنوں نے دھرنے دے کر سڑکیں بلاک کردیں۔
مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے ’پلان بی‘ کے تحت ملک بھر میں دھرنوں کا سلسلہ دوسرےروز بھی جاری ہے، اسلام آباد میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے کارکنوں نے 26 نمبر چونگی سے جی ٹی روڈ بلاک کردی۔
مظاہرین نے جی ٹی روڈ پر صف بندی کرتے ہوئے نمازِ جمعہ ادا کی، سڑک کی بندش کے باعث اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ بڑھ گیا جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
کراچی میں حب لکی چورنگی پر جے یو آئی ف کی جانب سے دھرنا جاری ہے جس میں کارکناں کی بڑی تعداد شریک ہے، دھرنے کے باعث حب ٹول سے پہلے کنٹینرز کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔
تونسہ شریف میں جے یوآئی کی طرف سے پلان بی کے تحت دوسرے روز بھی کھڈ بزدار کے مقام پر دھرنا دے کربین الصوبائی انڈس ہائی وے کھڈ بزدار پل کو بلاک کردیا، انڈس ہائی وے بند ہونے کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔
جے یو آئی کی مقامی قیادت نے مشاورت کے بعد مریضوں اور مسافر بسوں کے لئے انڈس ہائی وے روڈ کو تھوڑی دیر کے لیے کھولنے کے بعد دوبارہ بند کر دیا۔
کندھ کوٹ میں جے یو آئی کے کارکنان نے بائی پاس گولا موڑ کے مقام پر دھرنا دے رکھا ہے، مظاہرین نے رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹائر نذر آتش کیے اور روڈ بلاک کردیے۔ راستے کی بندش سے پنجاب اور بلوچستان سے سندھ میں داخل ہونے والی ٹریفک معطل ہوگئی ہے۔
گھوٹکی میں جے یو آئی نے شاہراہ ٹول پلازہ کے مقام پر دھرنا دے دیا،کارکن بارش میں بھی احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں، قومی شاہراہ ٹول پلازہ پر جے یو آئی کے دھرنے کے باعث دونوں اطراف ٹریفک معطل ہے، دھرنے کے مقام پر جے یو آئی کارکنان کی جانب سے شامیانے لگائے گئے ہیں، مرکزی قیادت کے حکم پر چھوٹی بڑی مسافر گاڑیوں اور ایمبولینس کو راستہ دیا جارہا ہے۔
موٹروے پولیس نے پنجاب سے سندھ آنے والی ٹریفک کو موٹروے کی طرف موڑ دیا ہے، ٹریفک کو چوک ماڑی قومی شاہراہ سے ایم 5 ملتان سکھر موٹر وے سے گزارا جارہا ہے، سندھ سے پنجاب آنے والی ٹریفک کوروہڑی کے مقام پر سکھرملتان موٹروے سے گزارا جارہا ہے۔