مسلم لیگ ن کے رہنما و صوبائی وزیر عطاء اللّہ تارڑ نے کہا ہے کہ 25 ارکان کو نکال بھی دیں تو بھی ہمارے ارکان کی تعداد 177 ہے، ہم خوش ہیں اور مطمئن ہیں ہمارے نمبرز پورے ہیں، اب نہ ان کا کوئی ممبر ٹوٹ سکتا ہے نہ ہمارا کوئی ممبر ٹوٹ سکتا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عطا تارڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 63 اے سے متعلق تشریح میں کہا کہ پارٹی ہدایت کے خلاف ووٹ شمار نہیں ہوگا، عدالت نے نہ الیکشن کو کالعدم قرار دیا ہے، نہ نئے الیکشن کا حکم دیا ہے اور نہ حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ پنجاب، حمزہ شہباز کے فیصلوں کو تحفظ دیا گیا ہے، حمزہ شہبازشریف اس انتخاب تک وزیراعلیٰ رہیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں ہمارے ارکان کی تعداد 177 ہے، ہمیں 9 ووٹوں کی برتری ہے، ہم پُرامید ہیں کہ ہم یہ رن آف الیکشن بھی جیت جائیں گے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ یہ خوش آئند فیصلہ ہے تسلیم کرتے ہیں، عمل درآمد بھی کریں گے، ایوان میں کسی نے امن و امان خراب کرنے کی کوشش کی تو یہ توہین عدالت ہوگی، پچھلی مرتبہ ایوان میں بال نوچے گئے کوئی بات نہیں، اب اگر ایسا ہوا تو چھ ماہ کی قید ہے۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ تحریک انصاف والے خوشی بھی منارہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ اپیل میں جائیں گے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود نے کہا کہ حکم میں اہم بات یہ ہے کہ کل الیکشن عمل کو سبوتاژ کیا گیا تو توہین عدالت ہوگی، اگر کسی نے ارکان کو دبانے کی کوشش کی تو حکومت نہیں عدالت کارروائی کرے گی۔
رانا مشہود نے مزید کہا کہ حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب ہیں، کل اس عمل پر جتنے بھی خدشات تھے وہ ختم ہوجائیں گے۔