کراچی سمیت سندھ بھرمیں انٹر میڈیٹ کے امتحانات جاری ہیں۔ آج بھی کراچی سمیت مختلف بورڈز کا پیپر امتحان شروع ہونے سے قبل ہی وٹس اپ پر پہنچ گیا۔
میٹرک بورڈ کے بعد انٹر بورڈ کے امتحانات میں بھی سندھ حکومت کی نااہلی سامنے آ گئی جب کہ کھلے عام نقل پر سندھ حکومت خاموشی قابل فکر ہے۔
شہر قائد میں معمول کے مطابق انٹر بورڈ کا پرچہ آؤٹ ہو گیا، فزکس کا پرچہ شروع ہونے سے 40 منٹ پہلے ہی سوشل میڈیا کی زینت بن گیا۔
سندھ کے دیگر اضلاع کی طرح کشمور میں بھی گیارہویں جماعت کا انگریزی کا پرچہ وقت سے قبل ہی وٹس اپ گروپ میں موجود تھا جب کہ واپڈا ڈگری کالج گڈو میں نقل کی دھوم کے باعث میڈیا کی کوریج پر پابندی عائد کر دی ہے۔
اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے زیرانتظام انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا آغاز 15 اپریل سے شروع ہو چکے ہیں جس سے میڈیا کو کوریج کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
انٹرمیڈیٹ بورڈ کی زیر نگرانی ہونے والے امتحانات میں تقریبا دو لاکھ 15 ہزار 800 سو طلبہ و طالبات شریک ہیں۔ پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، جنرل سائنس، ہوم اکنامکس، میڈیکل ٹیکنالوجی، کامرس ریگولر اور کامرس پرائیویٹ گروپ کے امتحانات لیے جا رہے ہیں۔
امتحانات کے لیے صبح اور شام کی شفٹ میں مجموعی طور پر188 امتحانی مراکز بنائے گئے۔ صبح کی شفٹ میں 103 جبچکہ شام کی شفٹ میں پچاسی امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں۔ کراچی میں 59 امتحانی مراکز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔
چئیرمین انٹر بورڈ نے امتحانات میں بجلی اور پانی کی فراہمی کے لیے کےالیکٹرک اور اور واٹر بورڈ کو خط لکھ دیے ہیں۔ سیکیورٹی کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے آئی جی پولیس، کمشنر کراچی، ڈائریکٹرجنرل کالجز سندھ، حکومت سندھ اور سیکرٹری یونیورسٹیز بورڈ کو بھی لکھے گئے ہیں۔