ملک بھر میں حالیہ مون سون بارشوں اور سیلاب سے تباہی جاری ہے، اب تک مختلف حادثات کے باعث جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 55 سے تجاوز کر گئی ہے ۔
پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے وفاقی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق حالیہ بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں 55 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 51 زخمی ہو گئے ہیں۔
گزشتہ روز اسلام آباد کے علاقے پی ڈبلیو ڈی میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، گھر کی بیسمنٹ میں بارش کا پانی بھرنے سے 7 افراد ڈوب گئے جبکہ 30 سالہ سحرش اور اس کا ایک سالہ بیٹا شایان جاں بحق ہوگئے۔
ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے 5 افرادکو بچا لیا، جبکہ لاشوں کو پمز اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ایک اور واقع میں آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے وکیل عمران کیانی سواں کے قریب برساتی نالے میں پھنسی اپنی گاڑی نکالتے ہوئے بہہ گئے۔
ناران میں سیلابی نالے میں دو افراد بہہ گئے جن کی تلاش تاحال جاری ہے۔
اتوار سے مون سون کے بادل کراچی کا رخ کریں گے، شہر قائد سمیت سندھ اور بلوچستان میں بارشیں ہوں گی۔
اسٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی آزاد کشمیر نے شدید بارشوں کا ہائی الرٹ جاری کیا ہے ۔
قلات، سبی اور ژوب ڈویژن میں مقامی دریاوٰں اور برساتی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب بھارت آبی جارحیت سے باز نہ آیا ، دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا جس سے اونچے درجے کا سیلاب آ گیا، دریائے جہلم میں بھی منگلا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔