کورونا وائرس کیلئے تیار کی گئی ویکسین کو آج پہلی بار انسان پر آزمایا جائے گا۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکہ کے شہرسیاٹل میں کورونا کے مریض کو ویکیسن دی جائے گی اور اس کی فنڈنگ قومی ادارہ برائے صحت نے کی ہے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے ویکیسن کو پینتالیس صحت مند افراد پر بھی آزمایا جائے گا اور شرکا پر ویکیسن کے منفی اثرات ہونے کا کوئی امکان کیوں کہ وہ کورونا سے متاثر نہیں ہیں۔
کورونا وائرس کے مریضوں میں مسلسل اضافے کے سبب دنیا بھر میں درجنوں تحقیقی گروپ ایک ویکسین بنانے کی دوڑ میں لگے ہوئے ہیں اور ایک وقت میں مختلف اقسام کی ویکسینوں پر کام کیا جا رہا ہے۔
زیادہ توجہ نئی ٹکنالوجی سے تیار کردہ شاٹس پر دی جا رہی ہے کیوں کہ روایتی ٹیکوں کی نسبت نہ صرف ان کو تیزی سے تیار کیا جاسکتا ہے بلکہ زیادہ مؤثر بھی ہیں۔
مزیدبرآں پنسلوانیا کی یونیورسٹی کی میں دوا ساز کمپنی انویو بھی آئندہ ماہ اپنی ویکسین کا تجربہ کرے گی جس کے بعد اس کو چین اور جنوبی کوریا میں آزمایا جائے گا۔
امریکی صحت عامہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ کسی بھی ممکنہ ویکسین کی مکمل تصدیق میں ایک سال سے 18 ماہ کا وقت لگے گا۔