پنڈورا پیپرز میں غیر ملکی شخصیات کے نام بھی سامنے آ گئے ہیں۔
آئی سی آئی جے کے پنڈورا پیپرز میں پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک کی بااثر شخصیات کے نام بھی سامنے آ گئے ہیں۔ جس میں برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر اور اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ کا نام بھی شامل ہے۔
چیک ریپبلک اور لبنان کے وزرائے اعظم کے نام بھی پنڈورا پیپرز میں شامل ہیں جن کے نام آف شور کمپنیاں ہیں۔ روسی صدر ولادمیر پیوٹن اور کینیا کے صدر بھی پنڈورا کی زد میں آ گئے۔
آئی سی آئی جے کے مطابق یوکرین، ایکواڈور کے حکمران اور قطر کے حکمرانوں کے نام بھی آف شور کمپنیاں نکل آئی ہیں۔ آذربائیجان کے صدر کا نام بھی پنڈورا بکس میں نکل آیا ہے اور وہ بھی آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں۔
پنڈورا پیپرز کے لیے آئی سی آئی جے نے تقریباً 3 ٹیرا بائٹس کی خفیہ معلومات حاصل کیں۔ آئی سی آئی جے کے مطابق سب سے زیادہ لاطینی امریکہ کی کمپنی نے 14 ہزار شیل کمپنیاں اور ٹیکس ہیونز ٹرسٹ بنائے۔ برطانوی ہاؤس آف کامن کے لیڈر جیکب ریز موگ کا نام بھی پنڈورا پیپرز میں شامل ہے۔
دبئی کے حکمران محمد بن راشد المکتوم، آذربائیجانی صدر کے بچے، سابق بحرینی وزیر اعظم شیخ خلیفہ بن سلمان کے نام پر بھی آف شور کمپنیاں نکل آئیں۔
پنڈورا پیپرز میں 6 بھارتی سیاستدانوں، چین کے 2، متحدہ عرب امارات کے 11، روس کے 19، برازیل کے 9، یوکرین کے 38 اور نائیجیریا کے 10، برطانیہ کے 9 اور سعودی عرب کے 5 سیاستدانوں کے نام شامل ہیں۔
پنڈورا پیپرز میں اٹلی کے 4، انڈونیشیا کے 2، فرانس کے 3، اسپین کے 5 اور پرتگال کے 3 سیاستدانوں کےنام شامل ہیں۔
گلوکارہ شکیرا اور سابق بھارتی کرکٹر سچن ٹنڈولکر کے نام بھی پنڈورا پیپرز میں شامل ہیں۔ پنڈورا پیپرز میں بھارتی صنعت کارانیل امبانی کی بھی آف شور کمپنی نکل آئی۔
آئی سی آئی جے کے مطابق مالی امور کی تحقیقات دو سال میں مکمل کی گئی، جس میں 117 ممالک کے 150 میڈیا اداروں کے 600 صحافیوں نے تحقیقات کیں۔ یہ ایک کروڑ 19 لاکھ فائلوں پر مشتمل ہے۔