ملک کے مختلف شہروں کی طرح لاہورمیں بھی گیس بحران بڑھ گیا ہے اور سی این جی اسیٹشنز بھی بند ہیں۔ گیس لوڈشیڈنگ کے سبب گھروں میں کھانا پکانا مشکل ہوگیا ہے معمولات زندگی مفلوج ہوکررہ گئے ہیں۔
درآمدی ایل این جی کی سپلائی کیا بند ہونے کے سبب صنعتوں اور سی این جی اسٹیشنز سمیت گھریلو صارفین بھی متاثر ہوئے ہیں۔
صارفین کا کہنا ہے کہ گھروں میں تو سردیوں کے آغازسے ہی چولہے ٹھنڈےپڑے ہیں، صبح ہو یا شام گیس آتی ہی نہیں اگرغلطی سےآجائے تو پریشراتنا کم ہوتا ہےکہ کھانا پکانے میں گھنٹے لگ جاتے ہیں۔
بھاری بھرکم گیس بلوں سے پریشان شہری کہتےہیں، پہلے ہی مسائل کیا کم تھے یہ نئی مصیبت گلے پڑ گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روزمیں گیس بحران مزید شدت اختیارکرے گا جبکہ سوئی گیس حکام حسب معمول تسلی دیتے نظر آتے ہیں کہ گیس کی عارضی لوڈمینجمنٹ کی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ سندھ بھی گیس کے شدید بحران کا شکار ہے اور سی این جی اسٹیشنز سمیت گھریلو صارفین کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شہریوں کو کھانا پکانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں اور سی این جی اسٹیشنز بند ہونے کے سبب ٹریفک کے مسائل بھی گھمبیر ہو چکے ہیں۔
صوبے میں گیس بحران کی شدت میں اضافے پرکراچی چیمبر آف کامرس نے احتجاج بھی کیا تھا۔ جنید ماکڈا صدر کراچی چیمبر نے کہا تھا کہ صرف کراچی میں ایک روزہ گیس کی بندش سے 7 اشاریہ 5 فیصد برآمدی مصنوعات کی پیداوارمتاثر ہورہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی نئی ویلیوایشن سے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی کاروباری سرگرمیاں بھی منجمد ہوگئی ہیں۔