انتخابات کے عدالت عظمیٰ نے 90 دن میں الیکشن کا فیصلہ ’جلد بازی‘ میں لیا: احسن اقبال
اسلام آباد: وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہےکہ سندھ اور بلوچستان کی صوبائی حکومتیں اپنی تحلیل کے 90 روز کے اندر پنجاب اور کے پی میں انتخابات کرانے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کافی پریشان ہیں، انہوں نےکہا کہ سندھ اور بلوچستان کے تحفظات کے پیش نظر سویلین اور ملٹری ہائی کمان کے اجلاس میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات علیحدہ علیحدہ نہیں بلکہ ایک ہی وقت میں ہونے چاہئیں۔
وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ انتخابات کے انعقاد سے متعلق حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کرے گا۔احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ نے یہ فیصلہ ’جلد بازی‘ میں لیا ہے کیونکہ موجودہ حالات اتنی جلدی انتخابات کی اجازت نہیں دیتے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اب پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات ہوتے ہیں تو قومی اسمبلی کے انتخابات پر نئی صوبائی حکومت کا اثر و رسوخ ہوگا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب میں انتخابات گزشتہ مردم شماری کے تحت ہونے والے تھے جبکہ نئی مردم شماری آئندہ چار ماہ میں مکمل ہو جائے گی اور ملک میں عام انتخابات تازہ مردم شماری کے مطابق کرائے جائیں گے۔