تیل برآمد کرنے والے ممالک کی جانب سے 10 لاکھ بیرل سے زائد کی پیداوار میں کمی کے فیصلے کے بعد عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں یکدم اضافہ ہوگیا۔
غیرملکی خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پلس کے فیصلے پر تنظیم کے غیررکن ممالک نے تشویش کا اظہار کیا کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے سے مرکزی بینکوں کو شرح سود میں اضافے کے لیے دباؤ بڑھے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعودی عرب، عراق، متحدہ عرب امارات، کویت، الجیریا اور عمان کی جانب سے تیل کی پیداوارمیں کمی کے بعد دونوں خام تیل کے معاہدوں میں تقریباً 6 فیصد اضافہ ہوگیا، جو اکتوبر میں کی گئی کمی کے بعد سب سے زیادہ تنزلی ہے۔
مذکورہ فیصلہ روس کی جانب سے روزانہ 5 لاکھ بیرل کی پیداوار میں کمی کے بعد آیا ہے جبکہ امریکا نے پیدوار میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق سعودی عرب کی وزارت توانائی کے عہدیدار نے زور دیا کہ یہ حفاظتی اقدامات ہیں تاکہ تیل کی مارکیٹ میں استحکام میں مدد ملے۔
خام تیل کی قیمتوں میں گزشتہ برس کمی آئی تھی جب روس پر یوکرین جنگ کے باعث پابندیوں کے نتیجے میں ادھار کی لاگت میں اضافے سے سپلائی سے متعلق خدشات پیدا ہوگئے تھے اور کساد بازاری کے بھی خطرات منڈلانے لگے تھے۔