وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ازخود نوٹس سماعت پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر لارجر بینچ تشکیل نہیں دیا جاتا تو ایسا آئینی بحران پیدا ہوگا جس سے پاکستان میں ایمرجنسی یا مارشل لا کی صورتحال پیدا نہ ہوجائے۔
لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر لارجر بینچ تشکیل نہیں دیا جاتا تو ایسا آئینی بحران پیدا ہوگا جس میں میرا خدشہ ہے کہ پاکستان میں ایمرجنسی یا مارشل لا کی صورتحال نہ پیدا ہو جائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھے خدشہ ہے کہ جس طرح تخت لاہور کی لڑائی انا پر اتر آئی ہے اگر لارجر بینچ تشکیل نہیں دیا جاتا تو تاریخ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو یاد رکھے گی مگر اس طرح یاد رکھے گی کہ یہ ایسا چیف جسٹس تھا جس نے تین ججز کو بٹھا کر پاکستان کو آمریت کے دلدل میں دھکیلا تھا۔
ماضی کی طرح ہماری عدلیہ بالخصوص سپریم کورٹ کے تین ججز کو سوچنا چاہیے کہا کیا ہو رہا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ الیکشن کا سوال نہیں اور نہ ہی عام کیس ہے بلکہ سپریم کورٹ کا ٹرائل چل رہا ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت عدلیہ پر سینیئر ترین جج کی طرف سے جو تنقید ہو رہی ہے وہ تاریخی تنقید ہے، تینوں ججز پر ایک قسم کا عدم اعتماد ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ عدم اعتماد اپوزیشن کا نہیں بلکہ سپریم کورٹ کے باقی ججز کا ہے۔