استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے سیکریٹری عون چودھری نے انکشاف کیا ہے کہ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو بشریٰ بی بی کے پاس لے کر جاتا تھا چیئرمین پی ٹی آئی خود بھی جاتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ اسلام آباد میں آج چیئرمین پی ٹی آئی کے غیر شرعی نکاح سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ مفتی سعید اور عون چودھری کی طرف سے بیان عدالت میں قلمبند کرائے گئے۔
اس موقع پر عون چودھری نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں 45 سال کا ہوں، قوم گجر ہے اور استحکام پاکستان پارٹی کا سیکریٹری ہوں۔ میں چیئرمین پی ٹی آئی کا سیاسی اور پرائیویٹ سیکریٹری تھا، میرا چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ نہایت قریبی تعلق تھا۔
سابق پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی آنکھ اور کان تھا، انکے سیاسی اور ذاتی معاملات بھی دیکھتا تھا۔ میں انکی فیملی کے معاملات بھی دیکھتا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی اپنے خانگی تعلقات کے حوالے سے پریشان رہتےتھے۔’
انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کہتے تھے کہ روحانی سکون کیلئے بشریٰ بی بی کے پاس لے جاؤ۔ 31 دسمبر 2017 کو چیئرمین پی ٹی آئی نے مجھے کہا بشریٰ بی بی کو لاہور لے کر جانا ہے نکاح کے انتظامات کرو۔
دوسری طرف مفتی سعید نے اپنے بیان میں کہا کہ میری عمر 62 سال ہے، پٹھان ہوں اور چیئرمین پی ٹی آئی سے میرے اچھے تعلقات تھے۔ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا ممبر بھی تھا۔’
مفتی سعید نےانکشاف کیا کہ ‘یکم جنوری 2018 کو چیئرمین پی ٹی آئی نے رابطہ کیا اور مجھے لاہور بلاکر نکاح پڑھانے کا کہا۔ میرے نزدیک یکم جنوری والا نکاح غیر شرعی تھا۔’