افغانستان کی صورتحال پر پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس آج ہوگا۔
وزرائے خارجہ کا ورچوئل اجلاس پاکستان کی دعوت پر ہو رہا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اجلاس کی صدارت کریں گے۔ ورچوئل اجلاس میں چین، ایران، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ شریک ہوں گے۔
ہمسائیہ ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں افغانستان کی بدلتی صورتحال، درپیش چیلنجز اور علاقائی استحکام یقینی بنانے پر غور ہوگا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پرامن، مستحکم افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ خطے میں سیکورٹی کےلیے کردار ادا کرے گا۔
یاد رہے کہ طالبان نے افغانستان کی نئی حکومت کا اعلان کر دیا ہے۔ نئی اسلامی حکومت کےسربراہ محمداحسن اخوند جبکہ ملا عبد الغنی برادر اور ملا عبدالسلام حنفی نائب سربراہ ہوں گے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے افغانستان کی نئی حکومت کا اعلان کیا۔
ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ ملا امیر خان متقی وزیر خارجہ ،سراج حقانی وزیر داخلہ جبکہ مولوی محمد یعقوب مجاہد کو وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے۔
مولوی عبدالحکیم عدالتی امورکودیکھیں گے،ملا ہدایت اللہ وزیر مالیات ، ملاخیر اللہ وزیر اطلاعات اورقاری دین محمدحنیف قائم مقام وزیرخزانہ ہوں گے۔
ملاعبدالحق وثیق کواین ڈی ایس کا سربراہ بنا دیا گیا،ملافضل اخوندافغانستان کےچیف آف آرمی اسٹاف ہوں گے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ان کی کوشش ہےکہ نئی حکومت میں افغان عوام کےمسائل کوحل کریں، تمام دنیاکےساتھ چلناچاہتےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام دنیاکےممالک کےساتھ اچھےتعلقات چاہتےہیں۔ کسی کوبھی اپنےنظام میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔ 20سال لڑائی ہم نےاس بات پرلڑی کہ ہمارےملک میں بیرونی مداخلت نہ ہو۔
انہوں نے کہا ہے کہ دنیا کےممالک سےتوقع ہے کہ وہ ہماری حکومت کوتسلیم کریں گے۔