انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) کی جانب سے جاری پنڈورا پیپرز میں وزیراعظم عمران خان کی ٹیم کے کھلاڑیوں کا نام بھی شامل ہے۔
پنڈورا پیپرز میں وزیرخزانہ شوکت ترین کی آف شور کمپنی جبکہ وفاقی وزیر مونس الٰہی اور سینیٹر فیصل واوڈا کی آف شور کمپنیاں سامنے آئیں۔
پینڈورا پیپرز میں وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی عمر بختیار اور وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی وقار مسعود کے بیٹے کا نام بھی فہرست میں موجود ہے۔
دوسری جانب وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ مجھ سے منسوب آف شور کمپنیاں اسٹیٹ بینک کی منظوری سے کھولی گئیں۔ اگر زیادہ نام اچھالا گیا تو قانونی چارہ جوئی کا حق محفطوظ رکھتا ہوں۔
پنڈورہ لیکس پر وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی سی آئی جے والے میرے خلاف ایک روپے کی ٹرانزیکشن نہیں دکھا سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوری نہیں کی ہر فورم پر وضاحت دینے کو تیار ہوں۔ کابینہ کے جس جس رکن کا نام آئے اسے وضاحت دینی چاہیئے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ طارق فواد ملک کو نہیں جانتا طلعت گھمن صاحب کا ان سے رابطہ تھا۔
سینیٹر بننے سے متعلق سوال پر وزیر خزانہ کا کہنا تھا سینیٹ کا الیکشن لڑنے کے لئے کوئی مشکل نہیں۔