سکھر کی جنرل لائبریری کا 80 ہزار تاریخی کتب پر مشتمل علمی خزانہ پھپوندی اور دیمک کی نذر ہونے لگا۔
حکومتی آنکھوں سے اوجھل بلدیہ اعلیٰ سکھرکے احاطے میں قائم 189 سالہ قدیمی جنرل لائبریری آج بھی ایک خود مختار ادارہ ہے، فنڈنگ نا ہونے کے باعث لائبریری کے ماہانہ اخراجات ممبران خود اٹھاتے ہیں،گزشتہ برسات میں ناصرف لائبریری کی عمارت خستہ حالی کا شکارہوئی بلکہ اس میں موجود سینکڑوں نادر و نایاب کتب پھپھوندی اور دیمک کی نذر ہوتی جارہی ہیں۔
لائبریری کی زینت قرآن پاک کے 350 سالہ قدیمی قلمی نسخے کو اسکین کرکے محفوظ بنانے کا عمل جاری ہے۔