سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے سپین وام میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کرتے ہوئے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 4 خوارج ہلاک کردیے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے خوارج سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا، خارجی سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں اور بے گناہ شہریوں کے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں مزید خوارج کے خاتمے کے لیے آپریشن کلین اپ جاری ہے، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے ناسور کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ روز خیبر پختوانخوا کے ضلع ٹانک اور وادی تیراہ میں بھی 2 آپریشنز کیے تھے۔
ضلع ٹانک میں خوارجیوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیے گئے آپریشن میں 6 خوارج مارے گئے۔ جبکہ دوسری جانب وادی تیراہ میں کیے گئے ایک دوسرے آپریشن میں 2 خوارج ہلاک ہوگئے۔
12 اور 13 جنوری کو کیے گئے ان آپریشنز میں مجموعی طور پر 8 خوارج مارے گئے ہیں۔
قبل ازیں گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع کچھی میں بھی آپریشن کیا گیا تھا جس میں 27 دہشتگرد مارے گئے تھے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے جب دہشتگردوں کو گھیرے میں لیا تو اس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوگیا، اور فورسز نے کامیابی سے 27 دہشتگرد ہلاک کردیے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران دہشتگردوں کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا ہے، جبکہ ہلاک دہشتگردوں کے قبضے میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی تباہ کردیا گیا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھے۔