وزیر اعظم عمران خان کے زیر صدارت اجلاس میں چینی کے مکمل اسٹاک کو مارکیٹ میں لانے کا فیصلہ کر لیا گیا ۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پرائس کنٹرول سے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چینی کے اسٹاک اور قیمتوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا گیا۔ چینی کے مکمل اسٹاک کو مارکیٹ میں لانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
15نومبر سےملک بھر میں گنے کی کرشنگ کے آغاز کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے اور کرشنگ قوانین پر سختی سے عمل یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پنجاب رجسٹریشن آف گودام ایکٹ 2014 پرعمل یقینی بنایا جائے۔منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے صوبائی اور ضلعی حکومتیں فیلڈ میں نظر آئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اشیا کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ پاکستان درآمدی اشیا پر انحصار کرتا ہے اس لیے مقامی مارکیٹ پر اثرات پڑرہے ہیں۔حکومت غریب طبقے پر بوجھ کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ احساس راشن، کامیاب پاکستان، کسان کارڈغریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہیں۔صحت کارڈ اور احساس پروگرام کی دیگر اسکیمیں بھی غریب کوریلیف کی فراہمی کے لیے ہیں۔
وزیر اعظم نے اجلاس کے شرکا کو ہدایت کی ہے کہ عوام کے سامنے حقائق اور اعداد و شمار پیش کیے جائیں، موثراورآگاہی مہم چلائی جائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سیاست سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں ۔حکومت مہنگائی کے اثرات کا احساس رکھتی ہے۔
اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا ہے کہ اس وقت ملک میں چینی وافر مقدار میں موجود ہے۔ سندھ کے شوگر ملوں کی بندش کے فیصلے سے چینی کی قیمتیں بڑھیں۔سندھ نے گندم بحران میں بھی وفاق اورباقی صوبوں کے فیصلوں سے اختلاف کیا۔ سندھ کے اختلاف سے ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا