سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کے فرارکی تفصیلات وزراتِ داخلہ سے 3 دن میں طلب کرلیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت ہوا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جاوید عباسی نے توجہ دلائو نوٹس میں کہا
کہ آرمی پبلک سکول (اے پی ایس) پشاور سانحے کے بعد دہشت گردی کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا اور اس کے بعد کئی دہشت گردی کے واقعات کی ایک شخص نے ذمہ داری قبول کی۔
ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کے بعد کہا گیا دہشت گرد پکڑے گئے ہیں تو بہت خوشی ہوئی تھی۔
ن لیگی سینیٹر کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑی قربانیاں دیں اور ہزاروں نوجوان شہید ہوئے، وہ ایسے ایسےالزامات لگارہاہےکل کسی دشمن ملک کے ہاتھ لگ گیا تو کیا ہوگا؟
انہوں نے مزید کہا کہ یہ وزرات داخلہ اورحکومت کا کام تھا لیکن 4 دن سے خاموشی ہے ، حکومت اس حوالے سے جواب دینے کو تیار نہیں
۔سینیٹرجاوید عباسی کی توجہ دلائو نوٹس پر کمیٹی کے چیئرمین رحمان ملک نےاحسان اللہ احسان کےفرار ومبینہ آڈیوپیغام کانوٹس لیتے ہوئے 3 دن میں اس کے فرارکی تفصیلات وزرات داخلہ سے طلب کرلیں۔