امریکا نے تہران حکومت کی مدد کرنے کا الزام عائد کر کے 2 ایرانی کمپنیوں پر پابندی عائد کردی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی جانب سے امریکی تھنک ٹینک پر پابندی کے بعد امریکا نے جواباً دو ایرانی کمپنیوں اور ان سے منسلک افراد پر پابندی عائد کردی ہے، امریکا نے ان کمپنیوں پر امریکیوں اقتصادی پابندیوں سے بچنے کے لیے ایرانی فوج کی مدد کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کمپنیوں کا تعلق ایرانی حکومت سے ہے جو پس پردہ ایرانی فوج کو فائدہ پہنچا رہی تھیں۔ ان میں سے ایک ایرانی شہری حامد دہقان کی ملکیت ہے ۔
امریکی محکمہ خزانہ نے مزید کہا کہ دوسری کمپنی ایک ایرانی شہری سید حسین شریعت کے زیر نگرانی چلائی جارہی تھی جو جوہری سپلائر گروپس سے المونیم ملا مواد خریدتا تھا اور ان دونوں کمپنی کا ہدف امریکی ٹیکنالوجی تھا۔
واضح رہے کہ پانچ روز قبل ہی ایران نے ملک میں قائم امریکا کے ایک تھنک ٹینک ’فاؤنڈیشن فار ڈیفنس آف ڈیموکریسیز‘ اور اس کے سربراہ مارک ڈوبووِٹس کو ایران کے خلاف عائد امریکی پابندیوں کے اثرات کو وسیع تر بنانے کا الزام عائد کر کے بلیک لسٹ کر دیا تھا۔