پاکستان کی موثر سفارتی کوششوں کے باعث امریکی کانگریس کی جنوبی ایشیا سے متعلق سب کمیٹی میں 22 اکتوبر کو مسئلہ کشمیر زیر بحث لایا جائے گا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی کانگریس کی سب کمیٹی برائے ایشیا کے چیئرمین براڈ شرمین نے اپنے بیان میں بتایا کہ کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے کمیٹی کا اجلاس 22 اکتوبر ہو گا جس میں امریکا کی قائم مقام معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی و وسطی ایشیا ایلس ویلز بھی شرکت کریں گی۔
کانگریس کی سب کمیٹی کے چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں بالخصوص کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی، اشیائے خورد ونوش کی کمی، ادویہ کے فقدان، سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری اور مواصلاتی نظام کی جبری بندش پر گفتگو کی جائے گی۔
چیئرمین سب کمیٹی براڈ شرمین نے کہا کہ رواں برس اگست میں امریکا میں موجود کشمیری شہریوں سے ملاقات ہوئی جو کشمیر میں اپنے اہل خانہ سے رابطہ نہ ہوپانے کے باعث ان کی زندگیوں سے متعلق شدید تشویش میں مبتلا تھے۔ مجھے اس وقت کشمیر کی تکلیف دہ صورت حال اور اس کی سنگینی کا اندازہ لگانے میں بھی مدد ملی تھی۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو آرٹیکل 370 کی منسوخی سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے مودی سرکار کے غیر آئینی اقدام پر حکومتِ پاکستان نے ہر فورم پر موثر آواز اُٹھائی اور دنیا بھر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا تھا جس پر عالمی قوتوں کی جانب سے خوش آئند ردعمل سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔