وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ عمران خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کا فیصلہ قانون کے مطابق ہی کیا جائے گا۔
لندن میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نےکہا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) شواہد اکٹھے کرلے پھر اس کی سفارشات پر عمل در آمد کریں گے۔
نہوں نےکہا کہ نواز شریف سے ملاقات میں ان کے متعلق قانونی امور پر گفتگو ہوئی، منتخب وزیراعظم کو ہٹا کر ایک شخص کو لانے کے لیے ایک کھیل کھیلا گیا تھا۔
اعظم نذیرتارڑ نے یہ بھی کہا کہ عمران خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کا فیصلہ قانون کے مطابق ہی کیا جائے گا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ واپسی کے حوالے سے نواز شریف جو روڈ میپ دیں گے اس پر عمل ہوگا، الیکشن مہم کی قیادت نواز شریف کریں گے۔
واضح رہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کے کیسز ملٹری کورٹ میں چلانے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی گئی ہے۔
پشاور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی و صوبائی حکومت، سیکرٹری ہوم، آئی جی پولیس اور آئی جی جیل خانہ جات کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہریوں کے مقدمات ملٹری کورٹس میں چلانا ناصرف بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ انٹرنیشنل قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔