برطانوی پارلیمان میں وزیراعظم ٹریزامے کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی۔
پارلیمان سے بریگزٹ معاہدہ منظور کرانے میں ناکامی کے بعد اپوزیشن لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن نے وزیراعظم ٹریزامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جس پر ایوان میں رائے شماری کرائی گئی۔
تحریک عدم اعتماد میں برطانوی وزیراعظم ٹریزامے کی حمایت میں 325 اور مخالفت میں 306 ووٹ آئے اور اس طرح ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد 19 ووٹوں کے فرق سے ناکام ہوگئی۔
اس سے قبل برطانوی دارالعوام میں بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ ہوئی جس کے دوران 202 اراکین نے حق میں جب کہ 432 نے مخالفت میں ووٹ دیا، یہاں تک کہ کنزرویٹو پارٹی کے تقریباً 118 ارکان نے حزب مخالف کے ساتھ مل کر اس معاہدے کے خلاف ووٹ دیا۔
بریگزٹ معاہدے کی پارلیمان سے منظوری نہ ہونے کو وزیراعظم کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جارہا ہے، اس معاہدے پر ووٹنگ ابتدائی طور پر دسمبر میں ہونا تھی تاہم وزیراعظم ٹریزامے نے اس وقت بھی شکست کو بھانپتے ہوئے اسے ملتوی کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کی حتمی تاریخ 29 مارچ مقرر ہے اور اس معاہدے میں برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلا کی شرائط متعین کی گئی تھیں۔
برطانیہ میں یورپی یونین میں رہنے یا اس سے نکل جانے کے حوالے سے 23 جون 2017 کو ریفرنڈم ہوا تھا جس میں بریگزٹ کے حق میں 52 جبکہ مخالفت میں 48 فیصد ووٹ پڑے جس کے بعد اس وقت کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کو عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا، کیوں کہ وہ بریگزٹ کے مخالف تھے۔
واضح رہے کہ برطانیہ نے 1973 میں یورپین اکنامک کمیونٹی میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم برطانیہ میں بعض حلقے مسلسل اس بات کی شکایات کرتے رہے ہیں کہ آزادانہ تجارت کے لیے قائم ہونے والی کمیونٹی کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے رکن ممالک کی ملکی خودمختاری کو نقصان پہنچتا ہے۔