وفاقی حکومت کی جانب سے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے شہری ناصرعبداللہ کو خصوصی اجازت نامہ جاری کیا گیا ہے جس کے تحت وہ بین الاقوامی سطح پر محفوظ پرندے تلور کا شکار کر سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے ناصرعبداللہ کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں کیونکہ وہ سندھ میں منی لانڈرنگ کے بڑے اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہیں۔
کیس کی تحقییقات کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی جانب سے ناصرعبداللہ کا نام پاکستان کے بڑے سیاستدانوں کے ساتھ لیا گیا جس میں سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور شامل ہیں۔
ڈپٹی چیف آف پروٹوکول کی جانب سے جاری کیا گیا اجازت نامہ اسلام آباد میں واقع متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کو ارسال کر دیا گیا ہے.
ذرائع کے مطابق عام طور پر وفاقی حکومت کی جانب سے تلور کے شکار کے لیے خصوصی اجازت نامے خلیجی ریاستوں کے حکمرانوں، بادشاہوں اور ان کے خاندان کے افراد کو جاری کیے جاتے ہیں لیکن اس باریہ اجازت نامہ مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کیس میں ملوث ملزم کو جاری کیا گیا ہے۔