وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت 23 جنوری کوفنانس بل پیش کرے گی۔
کراچی چیمبرز کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکسوں سےمتعلق اقدامات کی منظوری پارلیمنٹ دے گی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ حکومت تاجروں کےلیےآسانیاں پیدا کرے گی، تجارتی خسارہ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے، سرمایہ کاری ہوگی توایکسپورٹ بڑھےگی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کاروبارآسان بنانے کے لیے کام کررہی ہے۔ ہم نے سرمایہ کاری اورسیونگ کوبڑھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چھوٹےطبقےکی بہتری کےلیے پالیسی بنائیں گے، ملک کی معیشت میں پرائیویٹ شعبےکااہم کردارہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تجارت بڑھانےسےغربت ختم ہوگی۔ جنوبی ایشیا میں آپسی تجارت نہ ہونے کے برابرہے۔ پاکستان خطےمیں تجارت بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اورترکی میں تجارت بڑھانےکےلیے معاہدہ طے پایا، ہم خطےمیں امن کےلیے خواہاں ہیں۔ بھارت کومذاکرات کی دعوت دی لیکن مثبت جواب نہیں دیا گیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ خطےمیں غربت کے خاتمے کےلیے پاک بھارت تجارتی تعلقات اہم ہیں۔ ہمسرمایہ کاری اورتجارت کوفروغ دیناچاہتےہیں، اس کے بغیرغربت ختم نہیں ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت آئی ایم ایف کےعلاوہ دیگرآپشنز بھی دیکھ رہی ہے۔