گلوکار و اداکار علی ظفر کا کہناہے کہ میشا شفیع نے انہیں ذاتی مفاد کے لیے ٹارگٹ کیا ہے لہٰذا وہ عدالت آئیں اور سامنا کریں۔
میشا شفیع کی جانب سے جنسی ہراساں کیے جانے کے الزام پر علی ظفر نے گلوکارہ کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔
سیشن کورٹ لاہور میں ایڈیشنل سیشن جج شکیل احمد کی سربراہی میں میشا شفیع اور علی ظفر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں گلوکار علی ظفر پیش ہوئے جب کہ گلوکارہ غیر حاضر تھیں۔
سماعت کے دوران علی ظفر کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ میشاء شفیع کے وکلاء کیس کو جان بوجھ کر التواء کا شکار کر رہے ہیں۔
اس دوران عدالت نے بقر عباس گواہ کی شہادت قلمبند کی جب کہ عدالت نے آئندہ سماعت پر دیگر گواہان کو شہادت کے لیے طلب کرلیا ہے تاہم عدالت نے کیس کی سماعت 4 مئی تک ملتوی کردی ہے۔
دوسری جانب سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر کا کہنا تھا کہ میں حق اور سچ پر ہوں جو حق پر ہوتا ہے وہ بن بلائے آجاتا ہے، الزام لگانے والے ذاتی مفاد کے لیے الزام لگا کر خود کینیڈا چلے گئے جب کہ حقائق یہ ہیں کہ منظم پلان سے ذاتی مفاد کے لیے مجھے ٹارگٹ کیا گیا ہے۔
علی ظفر نے مزید کہا کہ میرے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی اور میشا کی وکیل جعلی اکاؤنٹس کو فالو اور ری ٹوئٹ کررہی ہیں جس کے خلاف ایف آئی اے کو کیس دیا ہے۔
گلوکار کا کہنا تھا کہ آج سے گواہوں کی جرح شروع ہوگئی ہے تو میشا کے گواہ عدالت آئیں اور عدالت کا سامنا کریں۔
انہوں نے کہا کہ میشا شفیع کا کیس برخاست ہوچکا ہے اور ان کی اپیل مسترد ہوچکی ہے جب کہ مجھے میشا کے خلاف توہین کا کیس دائر کیے ایک سال ہوچکا ہے، ہمارے گواہ بھی آٹھ بار آچکے ہیں لہٰذا کیس کا فیصلہ جلد کیا جائے تاکہ میرا سچ اور ان کا جھوٹ سامنے آئے۔