لیاقت پور: کراچی سے راولپنڈی آنے والی تیز گام ایکسپریس میں گیس کا سلنڈر پھٹنے سے آگ بھڑک اٹھی جس سے 70 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
ریسکیو 1122، پولیس، فائر بریگیڈ، سمیت دیگر امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فوج کے جوان اور ہیلی کاپٹر بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
حادثہ میں متاثرہ زخمیوں کو ٹی ایچ کیو لیاقت پور، آر ایچ سی چنی گوٹھ اور بہاولپور وکٹوریہ اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق چنی گوٹھ کے قریب تیز گام ایکسپریس کی بوگی نمبر 3:4:5 کو آگ لگی۔ پاکستان ریلوے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
تینوں بوگیاں کراچی سے بک کی گئی تھیں جن میں رائے ونڈ اجتماع میں آنے والے مسافر سوار تھے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق بوگی نمبر تین میں ناشتہ بنانے کے دوران گیس کا سلنڈر پھٹنے سے آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے دیگر دو بوگیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
ریلوے حکام کے مطابق آگ کی لپیٹ میں آنے والی تینوں بوگیوں میں مجموعی طور پر 200 سے زائد افراد سوار تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 25 افراد کا تعلق سندھ کے ضلع میر پورخاص سے ہے۔
ٹرین میں آتشزدگی کے باعث اپ اینڈ ڈاؤن ٹریک بلاک کر دیے گئے ہیں جس سے ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہو گئی ہے۔ ذکریا ایکسپریس اور ملت ایکسپریس کو خان پور اسٹیشن پر روک دیا گیا۔
ریلوے حکام کے مطابق خیبر میل ایکسپریس کو صادق آباد، گرین لائن ایکسپریس ترنڈہ سوائے خان، سر سید ایکسپریس سہجہ، بہائوالدین زکریا ایکسپریس خانپور اور شاہ حسین ایکسپریس کو لیاقت پور اسٹیشن پر روک دیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر جمیل احمد جمیل نے کہا ہے کہ قیمتی انسانی جانوں کے تحفظ کے لئے تمام انسانی وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور شیخ زید اسپتال سے ڈاکٹرز ٹی ایچ کیو لیاقت پور طلب کئے گئے ہیں۔
صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ٹرین حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے جاں بحق افراد کی بلندی درجات، زخمیوں کی جلد صحتیابی اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے غم زدہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔