عالمی منڈی کے زیر اثر پاکستان میں سولر پینلز کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر اب تک 60 فیصد سے زائد کمی ہوئی ہے۔ گزشتہ سال کی نسبت سولر سسٹم کا خرچہ 60 سے 65 فیصد کم آئے گا.
پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث بجلی کے بلوں سے پریشان عوام کے لیے خوشخبری ہے کہ سولر پینل سسٹم کی تنصیب اب گزشتہ سال کے مقابلے میں 65 فیصد کی بچت کے ساتھ ممکن بنائی جا سکتی ہے۔
جنوری میں سولر پینل کی فی واٹ قیمت گزشتہ سال 120 روپے سے کم ہو کر 55 روپے ہو گئی تھی، جبکہ اب قیمتوں میں مزید 25 فیصد سے زائد کی کمی ہوئی ہے اور اب فی واٹ قیمت 37 روپے ہو گئی ہے۔
سولر سسٹم کے کاروبار سے وابستہ تاجروں کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے سولر پینلز کی قیمتوں میں 65 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔ سولر پینل سسٹم کی کل لاگت کا 70% پینل کی قیمت پر منحصر ہے۔ اگر پینلز کی قیمت میں 80 روپے سے زیادہ کی کمی ہوئی ہے تو مکمل سولر سسٹم لگانے کی لاگت گزشتہ سال کے مقابلے میں 60 سے 65 فیصد کم ہوگی۔
دوسری جانب بڑے گھروں میں 10 سے 15 کلو واٹ کے سسٹم کی تنصیب پر آنیوالی لاگت گزشتہ سال 22 سے 25 لاکھ روپے تھی جسے اب 11 سے 13 لاکھ روپے میں ممکن بنایا جاسکتا ہے، اسی طرح اب گزشتہ سال کی نسبت چھوٹے گھروں میں 6 لاکھ روپے اور بڑے گھروں میں 11 لاکھ روپے کی بچت سولر پینل سسٹم نصب کروایا جا سکتا ہے۔