ہیلی کاپٹر کے حادثے میں وفات پانے والے صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ جنازے میں شامل ہونے کے لیے ہزاروں ایرانی شہری بدھ کو تہران کی سڑکوں پر نکلے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شہر کے وسط میں صدر رئیسی کے پورٹریٹ اٹھائے ہوئے لوگ تہران یونیورسٹی کے اندر اور اس کے آس پاس جمع ہوئے، جہاں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے جنازے کی نماز کی امامت کی۔
تہران سے میتیں شمال مشرق میں صدر رئیسی کے آبائی شہر مشہد منتقل کرنے سے پہلے جنوبی خراسان صوبے میں لے جائی جائیں گی، جہاں جمعرات کی شام کو امام رضا کے مزار کے قریب ان کی تدفین کی جائے گی۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی میتیں طیارے کے ذریعے تبریز سے تہران لائی گئیں، ایئرپورٹ پر جاں بحق ایرانی صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
ایرانی صدر کی آخری رسومات میں فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ سمیت دنیا بھر کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی، روس، ترکیہ اور افغانستان سمیت دیگر ممالک نے اعلان کیا کہ وہ نماز جنازہ میں اپنے نمائندے بھیجیں گے۔
صدر رئیسی کا ہیلی کاپٹر اتوار کے روز تبریز شہر کے راستے میں شمالی ایران کے دھند سے ڈھکے ایک پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ایرانی صدرابراہیم رئیسی اور رفقا کی وفات پر سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پانچ روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے، گزشتہ روز سے ایرانی صدر کی آخری رسومات کا آغاز تبریز میں ہوا ، تبریز میں بھی ایرانی صدر اور ان کے رفقاء کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے اور مرحومین کیلئے دعا ئے مغفرت کی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف مرحوم صدر سید ابراہیم رئیسانی اور وزیر خارجہ کی شہادت پر تعزیت کریں گے، وزیر اعظم کے ہمراہ ڈپٹی وزیر اعظم اور دیگر سینئر وزیر بھی جائیں گے۔