پاکستان کے معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا ہے کہ ملک دیوالیہ ہوچکا، معیشت تباہی کی جانب گامزن ہے لیکن اسلام آباد میں کسی کو اس پر پریشانی نہیں۔
دو روز قبل وفاقی حکومت کی کفایت شعاری کمیٹی سے مستعفی ہونے والے قیصر بنگالی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں 10 سال سے اخراجات اور امپورٹس کو کم کرنے کی باتیں کررہا ہوں، مسائل کا حل اداروں کو بند کرنے میں نہیں۔
ڈاکٹر قیصر بنگالی کا کہنا تھا کہ احتجاجی ملازمین کی حمایت کرتا ہوں، وزیراعظم شہباز شریف کو کہا تھا کہ ادارے بند کیے جائیں لیکن ملازمین کو نہ نکالا جائے۔ انڈسٹریوں کو چلانے کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس کم کیا جائے جبکہ اس کے علاوہ پالیسی ریٹ بھی کم کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت غیر ملکی کمپنیاں پاکستان چھوڑ کر جارہی ہیں، ہمیں ہنگامی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ کوئی ہمیں قرض نہیں دے رہا، ہم ادارے بیچنا چاہتے ہیں لیکن کوئی خریدنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں کسی سے ناراض نہیں، جو کچھ کہہ رہا ہوں یہ حقیقت ہے، میں اپنا استعفیٰ واپس نہیں لوں گا۔خیال رہے کہ ڈاکٹر قیصر بنگالی دو روز پہلے اخراجات میں کمی کے حوالے سے بنائی گئی 3 حکومتی کمیٹیوں سے مستعفی ہوگئے تھے۔