ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ کے دوران غلط نو بال دینے والے بنگلادیشی امپائر تنویر احمد نے اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا۔
ویسٹ انڈیز اور بنگلادیش کے درمیان 22 دسمبر کو کھیلے گئے 3 ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کے فائنل میچ کے دوران امپائر تنویر احمد کا فیصلہ تنازع کا باعث بنا۔
191 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بنگلادیش کی بیٹنگ جاری تھی اور چوتھے اوور کی آخری گیند پر امپائر نے نو بال دی جس پر مہمان ٹیم کے کپتان کارلوس بریتھ ویٹ تھرڈ امپائر کے پاس گراؤنڈ سے باہر چلے گئے اور اس طرح میچ 8 منٹ تک روکنا پڑا۔
امپائر تنویر احمد نے اسی اوور کی پہلی گیند پر بھی نو بال دی تھی اور دونوں نو بالز پر ملنے والی فری ہٹ پر بنگلادیشی بلے باز نے چھکے لگائے۔
ویسٹ انڈین کپتان نے امپائر کے فیصلے کی شکایت کی اور کہا کہ بڑی اسکرین پر بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ نو بال نہیں تاہم تھرڈ امپائر نے بھی امپائر کے فیصلے کی تائید کی۔
پہلی مرتبہ انٹرنیشنل میچز میں امپائرنگ کرنے والے بنگلادیشی امپائر تنویر احمد نے کہا کہ بطور امپائر ان کا ماضی اچھا ہے اور نو بال کی ان کی غلطی تھی جو انشاء اللہ مستقبل میں نہیں ہوگی۔
امپائر تنویر احمد نے کہا کہ ہر شخص کا اچھا اور بُرا دن ہوتا ہے اور 22 دسمبر میرا بُرا دن تھا اور میں اپنی غلطی پر بہت سوچ رہا ہوں۔
بنگلادیشی امپائر کا مزید کہنا تھا کہ نوبال پر فیصلہ کرنا مشکل ہوتا ہے، کیوں کہ امپائر کو بولر کا پاؤں اور کریز کے درمیان فرق جانچنا ہوتا ہے جب بولر تیزی سے چھلانگ لگاتا ہے تو اس موقع پر اسے دیکھنا مشکل ہوتا ہے۔