پیرس کے مشہور سیاحتی مقام ایفل ٹاور کے گرد حکام کو اس وقت ایمرجنسی نافذ کرنا پڑی جب ایک شخص کو ٹاور پر چڑھتے دیکھا گیا۔
پولیس حکام نے مقامی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ایفل ٹاور پر چڑھنا قوانین کی خلاف ورزی ہے اور ہم اس کی اجازت کسی صورت نہیں دے سکتے۔ حکام نے سیاحوں سے درخواست کی ہے حکم ثانی تک سیر و سیاحت کیلئے ایفل ٹاور نہ آئیں۔
مقامی وقت کے مطابق شام 5:30 بجے سیاہ جیکٹ میں ملبوس ایک شخص کو ایفل ٹاور پر چڑھتے دیکھا گیا تھا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس اس شخص سے رابطے میں ہے لیکن ٹاور چڑھنے کا مقصد فی الحال پتہ نہیں چل سکا۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی حکام نے ایمرجنسی کا اعلان کیا اور ممکنہ حادثے سے بچنے کیلیے سیاحوں کو دور رہنے کی ہدایت کی۔
خیال رہے کہ پولیس متعدد بار ایفل ٹاور سے خودکشی کرنے کی کوشش بھی ناکام بنا چکی ہے۔ 2017 میں بھی ایک شخص خودکشی کیلیے اوپر چڑھ گیا تھا جسے طویل مذاکرات سے نیچے اتارا گیا۔ پیرس اس سیاحتی مقام پر ہر سال 70 لاکھ سیاح آتے ہیں۔
ایفل ٹاور کے اوپر جانے کیلیے لفٹ کا استعمال کیا جاتا ہے اور کسی دوسرے ذرائعے سے اوپر جانا قانون کی خلاف ورزی ہے۔