سپریم کورٹ نے افغان شہری کی گرفتاری کالعدم کرنے کے فیصلے کے خلاف محکمہ کسٹمز کی نظر ثانی درخواست مسترد کرتے ہوئے افغان شہری کو اپنے ملک جانے کی اجازت دے دی۔
دوران سماعت چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ریما رکس دیے کہ ایک جانب تو افغان مہاجرین کو واپس جانے کیلیے سرکار پیسے دیتی ہے اور دوسری طرف کسٹمز حکام افغان شہری کو واپس جانے سے روکنے کیلیے عدالت پہنچ گئے، ہم تو افغانیوں کی منت کر رہے ہیں کہ واپس چلے جائیں، وہ جانا چاہتا ہے اور آپ جانے سے روک رہے ہیں۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس قاضی محمد امین پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تو عدالت کوبتایا گیا کہ ٹرائل کورٹ نے ملزم کو بری کرتے ہوئے افغانستان جانے کی اجازت دے دی تھی، ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ نے بھی فیصلہ برقرار رکھا لیکن محکمہ کسٹمز نے فیصلہ چیلنج کردیا۔