نندی پور ریفرنس میں احتساب عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کو بری کردیا جبکہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی بریت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق ریفرنس پ احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے بابراعوان کو ریاض کیانی کی بریت کی درخواست بھی منظور کی جبکہ شمائلہ محمود، پرویز اشرف اور ریاض محمود کی بریت کی درخواستیں مسترد کردیں۔
یاد رہے نیب کے مطابق پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں وزراء کی ملی بھگت سے نندی پور پاور پراجیکٹ منصوبے میں 2 سال کی تاخیرہونے سے قومی خزانے کو 27 ارب کا نقصان پہنچا تھا۔
آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ کے مطابق منصوبے میں 80 ارب روپے کی بے ضابطگیاں سامنے آئیں جس میں سے 17 ارب روپے کا نقصان وزارت قانون کی تاخیر کے سبب ہوا۔ رپورٹ کے مطابق پلانٹ کے آپریشن اور مینٹیننس کے ٹھیکوں کو حتمی شکل دینے میں تاخیر کی وجہ سے 45 ارب 3 کروڑ روپے کا نقصان ہوا جبکہ پلانٹ کو فرنس آئل سے گیس پر منتقل نہ کرنے کی وجہ سے 38 ارب 19 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
اس کے علاوہ غیر منظور شدہ ترامیم کی وجہ سے ٹھیکیداروں کے دعوؤں پر 11 ارب 48 کروڑ روپے کی خطیر اور بے ضابطہ ادائیگیاں کی گئیں جبکہ پروکیورمنٹ اصولوں کے خلاف کنٹریکٹ دینا 46 ارب روپے کے نقصان کا سبب بنا۔
واضح رہے کہ اس منصوبے پر کام اکتوبر 2008 میں شروع ہوا جسے 16 اپریل 2011 تک مکمل ہونا تھا لیکن ایسا نہیں ہوسکا، منصوبے کے لیے شپمنٹ آنا شروع ہوگئی تھی لیکن غیر ملکی قرضوں کو محفوظ نہیں کیا جاسکا۔
نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سابق وزیرقانون بابراعوان، سابق سیکریٹری قانون اور دیگر پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ نیب ریفرنس میں عائد الزامات پر بابراعوان وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور کے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔