نیب نے شرجیل میمن کے قریبی لوگوں کے گرد بھی گھیرا تنگ کرتے ہوئے بزنس مین اکرام الہٰی اور احسان کو کال اپ نوٹس جاری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے کال اپ نوٹس موصول ہونے کے بعد بزنس مین اکرام الہٰی اور احسان نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے،جہاں مذکورہ افراد نے اپنے وکیل کی توسط سے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ ہم نے دوہزار چودہ میں شرجیل میمن کی والدہ سے ڈیفنس کے پلاٹ کا سودا کیا تھا، نیب نے دونوں کو کال آپ نوٹس جاری کردیا ہے۔
بزنس مین اکرام الہٰی اور احسان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ نیب نے انہیں کال اپ نوٹس جاری کیا ہے، ان کا کیا قصور ہے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے ان افراد کو ملزم نہیں گواہ کے طور پر طلب کیا ہے، جس پر حیدر وحید ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ تاجر یہ باریکیاں کیا جانیں ، یہ تو ڈر کے مارے ضمانت کیلیے عدالت آگئے ہیں۔
وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ نیب عدالت میں لکھ کر دے دیں تو انہیں اطمینان ہوجائیگا، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے موقف تبدیل کرتے ہوئے کہا کہ انکوائری جاری ہے، تحریری بیان دینے کے لئے نیب حکام سے اجازت ضروری ہے، جس پر عدالت نے 24 جولائی کو نیب کو تحریری کمنٹس پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
حیدر وحید نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار منی ایکسچینج کے کاروبار سے تعلق رکھتا ہے،انہیں کیا معلوم کہ رقم کہاں سے اور کیسے آئی؟۔
جس پر بینچ نے شرجیل میمن کے سات مل کر مبینہ منی لانڈرنگ کے ملزم سہیل کی ضمانت میں 26 جولائی تک توسیع کردی۔